Posts

Showing posts from November, 2017

IBRAT HI IBRAT (عبرت ہی عبرت)

بلعم بن باعوراء ¯¯¯¯¯¯¯¯¯¯¯¯¯¯¯¯¯ یہ شخص اپنے دور کا بہت بڑا عالم اور عابد و زاہد تھا۔ اور اس کو اسم اعظم کا بھی علم تھا۔ یہ اپنی جگہ بیٹھا ہوا اپنی روحانیت سے عرش اعظم کو دیکھ لیا کرتا تھا۔ اور بہت ہی مستجاب الدعوات تھا کہ اس کی دعائیں بہت زیادہ مقبول ہوا کرتی تھیں۔ اس کے شاگردوں کی تعداد بھی بہت زیادہ تھی، مشہور یہ ہے کہ اس کی درسگاہ میں طالب علموں کی دواتیں بارہ ہزار تھیں۔ جب حضرت موسیٰ علیہ السلام ''قوم جبارین'' سے جہاد کرنے کے لئے بنی اسرائیل کے لشکروں کو لے کر روانہ ہوئے تو بلعم بن باعوراء کی قوم اس کے پاس گھبرائی ہوئی آئی اور کہا کہ حضرت موسیٰ علیہ السلام بہت ہی بڑا اور نہایت ہی طاقتور لشکر لے کر حملہ آور ہونے والے ہیں۔ اور وہ یہ چاہتے ہیں کہ ہم لوگوں کو ہماری زمینوں سے نکال کر یہ زمین اپنی قوم بنی اسرائیل کو دے دیں۔ اس لئے آپ حضرت موسیٰ علیہ السلام کے لئے ایسی بددعا کر دیجئے کہ وہ شکست کھا کر واپس چلے جائیں۔ آپ چونکہ مستجاب الدعوات ہیں اس لئے آپ کی دعا ضرور مقبول ہوجائے گی۔ یہ سن کر بلعم بن باعوراء کانپ اٹھا۔ اور کہنے لگا کہ تمہارا برا ہو۔ خدا کی پناہ! ح...

Zindagi K Sabaq (زندگی کے سبق)

کلاس روم طلبہ اور طالبات سے بھرا ہوا تھا۔ ہر کوئی خوش گپیوں میں مصروف تھا ، ، کان پڑی آوازسُنائی نہ دیتی تھی، اتنے میں پرنسپل کلاس روم میں داخل ہوئے، کلاس روم میں سناٹا چھاگیا ۔ پرنسپل صاحب نے اپنے ساتھ آئے ہوئے ایک صاحب کا تعارف کراتے ہوئے کہا یہ ہمارے کالج کے وزیٹنگ پروفیسر، پروفیسر انصاری ہیں، آپ مفکر دانشور اور کئی کتابوں کے مصنف ہیں ۔ یہ آپ کو کامیاب زندگی گزارنے کے کچھ گر بتائیں گے۔ ان کے کئی لیکچر ہوں گے۔ جو اسٹوڈنٹس انٹرسٹڈ ہوں وہ ان کے لیکچر میں باقاعدگی سے شریک ہوں۔ *1*  Sabaq01 کلاس روم میں سناٹا طاری تھا۔ طلبا کی نظریں کبھی پروفیسر کی طرف اٹھتیں اور کبھی بلیک بورڈ کی طرف۔ پروفیسر کے سوال کا جواب کسی کے پاس نہیں تھا۔ سوال تھا ہی ایسا۔ وزیٹنگ پروفیسر انصاری نے ہال میں داخل ہوتے ہی بغیر ایک لفظ کہے بلیک بورڈ پر ایک لمبی لکیر کھینچ دی۔ پھر اپنا رخ طلبا کی طرف کرتے ہوئے پوچھا…. ‘‘تم میں سے کون ہے جو اس لکیر کو چھوئے بغیر اسے چھوٹا کردے؟’’…. ‘‘یہ ناممکن ہے۔’’، کلاس کے ایک ذہین طالبعلم نے آخر کار اس خاموشی کو توڑتے ہوئے جواب دیا۔ ‘‘لکیر کو چھوٹا کرنے کے لیے اسے مٹ...

Hazrat Bari Imaam Rehmatullah Alehi (حضرت امام بری رحمتہ اللہ علیہ)

سر زمین پاکستان اس لحاظ سے بڑی خوش نصیب ہے کہ یہاں اللہ تبارک و تعالی کے مقبول و منظور بندوں نے، کئی اولیاء کرام نے قیام فرمایا ہے۔ تاریخ گواہ ہے کہ بزرگان دین اور اولیائے کوام کا کردار نہ صرف برصغیر پاک و ہند میں بلکہ پورے عالم اسلام میں قابل تحسین رہا ہے۔ یہ ایک ناقابل تردید حقیقت ہے کہ اسلام کی تبلیغ میں جہاں اس کے اعلی اصولوں اور لاثانی ضابطہ حیات کا حصہ ہے وہاں بزرگان دین کی جد و جہد اور روحانی کمالات کا بھی بڑا کردار ہے ۔ سلسلہ قادریہ کے عظیم المرتبت بزرگ حضرت سیّد شاہ عبداللطیف المشہدی کاظمی المعروف بری امام ؒ سرکار برصغیر پاک و ہند کے ان اولیاءکرام اور صوفیاءکرام میں شامل ہیں جنہوں نے مغل بادشاہ جہانگیر کے عہد میں اس ملک کے مختلف اطراف میں نور اسلام پھیلانے کیلئے انتھک جد و جہد کی۔ حضرت سید شاہ عبدالطیف کاظمی ؒ 1026 ہجری بمطابق ؒ1617ءمیں تحصیل چکوال ضلع جہلم کے علاقے چولی کرسال میں پیدا ہوئے ۔آپؒ اپنے بہن بھائیوں میں سب سے بڑے تھے ۔ آپ سادات کے ایک مایہ ناز گھرانے کے چشم و چراغ تھے ۔ آپ کا شجرہ نسب حضرت امام موسی کاظم ؒ سے ہوتے ہوئے حضرت علی المرتضی کرم اللہ وج...

Wilayat Kya hai? (ﻭﻻﯾﺖ ﮐﯿﺎ ﮨﮯ؟)

ﺧﻮﺍﺟﮧ ﻧﻈﺎﻡ ﺍﻟﺪﯾﻦ ﺍﻭﻟﯿﺎﺀ ﺭﺣﻤۃ ﺍﻟﻠﮧ ﻋﻠﯿﮧ ﮐﯽ ﺧﺪﻣﺖ ﻣﯿﮟ ﺍﯾﮏ ﻋﺎﻟﻢ, ﺻﺎﻟﺢ, ﻣﺘﻘﯽ ﺑﺰﺭﮒ ﺑﯿﻌﺖ ﮐﮯ ﻟﺌﮯ ﺣﺎﺿﺮ ﮨﻮﺋﮯ۔ ﺳﺎﺭﺍ ﺩﻥ ﻭﮦ ﺑﺰﺭﮒ, ﺣﻀﺮﺕ ﺧﻮﺍﺟﮧ ﻧﻈﺎﻡ ﺍﻟﺪﯾﻦ ﺍﻭﻟﯿﺎﺀ ﺭﺣﻤۃ ﺍﻟﻠﮧ ﻋﻠﯿﮧ ﮐﮯ ﻣﻌﻤﻮﻻﺕ ﮐﻮ ﺩﯾﮑﮭﺘﮯ ﺭﮨﮯ ﮐﮧ ﻣﺨﻠﻮﻕ ﺧﺪﺍ ﮐﮯ ﺳﺎﺗﮫ ﻣﺼﺮﻭﻑ ﺭﮨﮯ ﮨﯿﮟ, ﻟﻮﮔﻮﮞ ﮐﮯ ﻣﺴﺎﺋﻞ ﺣﻞ ﮐﺮﺗﮯ ﺍﻭﺭ ﺍُﻥ ﮐﮯ ﺩﮐﮭﻮﮞ ﺍﻭﺭ ﻏﻤﻮﮞ ﮐﻮ ﺳﻨﻨﮯ ﮐﮯﺑﻌﺪ ﺍُﻥ ﮐﮯ ﺣﺴﺐِ ﺣﺎﻝ ﮐﭽﮫ ﻧﮧ ﮐﭽﮫ ﺣﻞ ﺑﺘﺎﺗﮯ ﺭﮨﮯ،ﺩﻋﺎﺋﯿﮟ ﮐﺮﺗﮯ ﺭﮨﮯ ﮨﯿﮟ۔ ﺭﺍﺕ ﮐﻮ ﺍﺱ ﺑﺰﺭﮒ ﻧﮯ ﺟﺎﻧﮯ ﮐﯽ ﺍﺟﺎﺯﺕ ﭼﺎﮨﯽ۔ ۔ ۔ ﺁﭖ ﻧﮯ ﭘﻮﭼﮭﺎ ﮐﮧ ﯾﮧ ﺗﻮ ﺑﺘﺎﺅ ﮐﮧ ﺁﺋﮯ ﮐﯿﻮﮞ ﺗﮭﮯ؟۔ ۔ ۔ ﺍﻧﮩﻮﮞ ﻧﮯ ﻋﺮﺽ ﮐﯿﺎ : ﺑﯿﻌﺖ ﮐﮯ ﻟﺌﮯ ﺁﯾﺎ ﺗﮭﺎ۔ ۔ ۔ ﺁﭖ ﻧﮯ ﻓﺮﻣﺎﯾﺎ : ﮐﮧ ﺑﯿﻌﺖ ﮐﯿﻮﮞ ﻧﮩﯿﮟ ﮐﯽ۔ ۔ ۔ ﮐﮩﻨﮯ ﻟﮕﮯ ﺻﺒﺢ ﺳﮯ ﺷﺎﻡ ﺳﮯ ﺁﭖ ﮐﮯ ﻣﻌﻤﻮﻻﺕ ﺩﯾﮑﮭﮯ ﮨﯿﮟ, ﺳﺎﺭﺍ ﺩﻥ ﺁﭖ ﻣﺨﻠﻮﻕ ﻣﯿﮟ ﮔﮭﺮﮮ ﺭﮨﮯ, ﺍﻟﻠﮧ ﮐﮯ ﻟﺌﮯ ﮐﻮﻥ ﺳﺎ ﻭﻗﺖ ﻧﮑﺎﻻ ﮨﮯ۔ ﺻﺮﻑ ﻧﻤﺎﺯ ﭘﮍﮬﯽ ﺍﻭﺭ ﺑﻘﯿﮧ ﻭﻗﺖ ﻣﺨﻠﻮﻕ ﮐﮯ ﻣﺴﺎﺋﻞﻭ ﻣﻌﺎﻣﻼﺕ ﮐﻮ ﻧﻤﭩﺎﺗﮯ ﮨﻮﺋﮯ ﮨﯽ ﮔﺰﺭ ﮔﯿﺎ۔ ﺍﺱ ﻟﺌﮯ ﻣﯿﮟ ﻧﮯ ﻓﯿﺼﻠﮧ ﺑﺪﻝ ﻟﯿﺎ ﮐﮧ ﺑﯿﻌﺖ ﮐﮯ ﻟﺌﮯ ﮐﻮﺋﯽ ﺍﻭﺭ ﺟﮕﮧ ﮈﮬﻮﻧﮉﺗﮯ ﮨﯿﮟ۔ ﺧﻮﺍﺟﮧ ﻧﻈﺎﻡ ﺍﻟﺪﯾﻦ ﺍﻭﻟﯿﺎﺀ ﮨﻨﺲ ﭘﮍﮮ, ﻓﺮﻣﺎﯾﺎ : ﮐﮧ ﮨﻤﺎﺭﺍﺩﻥ ﺩﯾﮑﮭﺎ ﮨﮯ, ﮨﻤﺎﺭﯼ ﺭﺍﺕ ﺑﮭﯽ ﺩﯾﮑﮫ ﻟﻮ۔ ۔ ۔ ﻭﮦ ﺑﺰﺭﮒ ﺭﮎ ﮔﺌﮯ ﮐﮧ ﭼﻠﻮ ﺭﺍﺕ ﺑﮭﯽ ﺩﯾﮑﮫ ﻟﯿﺘﮯ ﮨﯿﮟ۔ ۔ ۔ ﺭﺍﺕ ﮨﻮﺋﯽ ﺗﻮ ﺁﭖ ﻧﮯ ﻋﺸﺎﺀ ﮐﯽ ﻧﻤﺎﺯ ﭘﮍﮬﯽ, ﻣﻌﻤﻮﻝ ﮐﮯ ﮐﭽﮫ ﻭﻇﺎﺋﻒ ﮐﺌﮯ ﺍﻭﺭ ﺳﻮﮔﺌﮯ۔ ﻭ...

Landing at Lahore INT Airport Pakistan (nice view) (Shaheen Air)

Image

“.. صوفی کسے کہتے ہیں ..” (SUFI KISE KEHTE HAIN)

Image
".. صوفی کسے کہتے ہیں .." یہ بھی کہا گیا ھے کہ صوفی صُفہ سے مشتق ہے۔ صُفہ سے مراد مسجد نبوی صلی الله علیہ و آلہ وسلم کا صُفہ (چبوترہ) ہے۔ یہ لفظ اہلِ صفہ کی طرف منسوب ہے۔ اہلِ صفہ وہ چند صحابہ کرام تھے جنہوں نے اپنے آپ کو دنیوی معاملات سے علیحدہ کر کے رسول الله صلی الله علیہ و آلہ وسلم کی بارگاہ کے لئے وقف کر دیا تھا، یہ لوگ اصحابِ صُفہ کہلاتے ہیں ۔۔ گویا یہ بارگاہ نبوی صلی الله علیہ و آلہ وسلم کے خاص طالب علم تھے۔ یہ لوگ سادہ لباس پہنتے تھے اور غذا بھی سادہ استعمال فرماتے تھے۔ ( ابن تیمیہ کے مطابق رسول الله صلی الله علیہ و آلہ وسلم نے انہیں سوال کرنے سے بلکل منع کر دیا تھا۔) چونکہ صوفیاء کرام کی زندگی میں اصحابِ صفہ کی زندگی کی جھلک موجود ہوتی ہے، اس وجہ سے ان کو صوفی کہا جاتا ہے۔ .. صوفی کی تعریف, صوفیاء کی نظر میں .. الصوفی من لبس الصوف علی الصفا واذاق الھویٰ طعم الجفا ولزم طرق المصطفیٰ و کانت الدنیا منہ علی القفاء ”صوفی وہ ہے جو قلب کی صفائی کے ساتھ صوف پوش (سادہ لباس) ہو اور نفسانی خواہشات کو (زہد کی) سختی دیتا ہو اور شریعت مصطفیٰ صلی الله علیہ و آلہ وسلم کو لا...

”معرفت ‘‘ کا مفہوم (Maarfat ka Mafhoom)

Image
امام ابو القاسم قشیری رحمت اﷲ علیہ فرماتے ہیں: اولیاء کرام کی زبان میں معرفت علم کو کہتے ہیں لہٰذا ہر علم معرفت ہے اور ہر معرفت علم، اور ہر شخص جو عالم باﷲ ہے وہ عارف باﷲ بھی ہے۔ ہر عارف عالم بھی ہے ، مگر صوفیاء کے نزدیک معرفت ایک ایسے شخص کی صفت ہے جو حق تعالیٰ کو اس کے اسماء اور صفات کے ساتھ پہچانے۔ اس کے بعد اﷲ کے ساتھ تمام معاملات میں سچا اور اخلاص والا ہو۔ پھر اپنے ردی اخلاق اور آفاتِ نفس سے پاک ہو۔ اس کے بعد وہ اﷲ تعالیٰ کے دروازے پر ایک طویل عرصہ کے لیے ٹھہرا رہے۔ اور وہ اپنے دل سے(اسی دروازے) پر معتکف رہے۔ جس کے نتیجہ کے طور پر اسے یہ خوش بختی حاصل ہو گی کہ اﷲ تعالیٰ اس کی طرف اپنی توجہ دے گا۔ اور وہ اپنے تمام احوال میں اﷲ تعالیٰ سے خلوص و صدقِ دل سے عمل پیرا ہو گا۔ اور اس سے خواطرِ نفس(نفسانی خیالات) پیش آنے بند ہو جائیں گے۔ اور وہ اپنے دل کے کسی ایسے خاطر(خیال) کی طرف توجہ نہ دے گا جو غیر اﷲ کی طرف دعوت دے۔ چنانچہ جب بندہ مخلوق سے اجنبی ہو جائے اور آفاتِ نفس سے بری اور ساکنات اور ملاحظات سے پاک ہو جائے اور راز میں وہ ہمیشہ حق تعالیٰ کے ساتھ مناجات میں رہتاہو اور ہر ...

Honey,شہد

#شہد_کی_مکھیوں_سے_منسوب_چند_حیرت_انگیز_حقائق ...! اللہ تعالیٰ نے شہد میں ایسی بےبہا خصوصیات رکھی ہیں کہ جن کو دیکھ کر نہ صرف انسانی عقل دنگ رہ جاتی ہے بلکہ سائنس آج اتنی ترقی اور متعدد تجربات کے باوجود شہد تیار کرنے میں ناکام رہی ہے ... ■ شہد اور مکھیوں کی خاصیت : شہد کو نہ صرف کھانے کے بعد میٹھے کے طور پر استعمال کیا جاتا ہے، بلکہ مختلف ممالک میں اسے مختلف قسم کی بیماریوں کے توڑ کے طور پر بھی استعمال کیا جاتا ہے۔ شہد کی ایک خاصیت یہ بھی ہے کہ اگر شہد کی مکھی پورے قدرتی عمل سے شہد تیار کر لے تو پھر وہ 1000 سال بھی پڑا رہے تو، نہ تو وہ خراب ہوتا ہے اور نہ ہی اس کے ذائقے میں ذرا برابر بھی فرق آتا ہے، یہاں تک کہ قارئین کرام اس قسم کے شہد میں رکھی گئی کوئی چیز بھی خراب نہیں ہوتی۔ شہد کی مکھیوں کی ایک اور خاصیت یہ بھی ہے کہ یہ دوسرے کیڑے مکوڑوں اور جانوروں کی طرح کبھی بھی آپس میں لڑتی نہیں ہیں بلکہ آپس میں محبت اور منظم طریقے سے رہتی ہیں ... ■ شہد کی طبی خصوصیات : شہد کو ہزاروں برس سے طبی فوائد کے لئے استعمال کیا جا رہا ہے اور آج بھی بہت سے ممالک میں یہ روایت برقرار ہے۔ شہد کو گلے کی خ...